اندھیرے سے اجالوں کا سفر



 اندھیروں سے اجالوں تک کا سفر اس قدر کٹھن اور مشکل ہوتا ہے کہ انسان تھک ہار جاتا ہے ، چلتے چلتے پاؤں شل ہو جاتے ہیں اور تنہائیاں مقدر بن جاتی ہیں 

مگر جب اللہ سبحانہ وتعالی خود فرما رہا ہو کہ میں ایمان والوں پر مہربان ہوں ،اجالے کی سمت سفر کرنے والوں کی مشکلیں آسان کرنے پہ قادر ہوں

اجالے کی طلب کرنے والوں کو روشنی کی راہ دکھلاتا ہوں 

تو پھر ڈر کیسا،  مشکلیں کیسی ، ان مشکلوں سے خوف کیسا؟؟ 

پھر ڈٹ جاؤ، ہمت پکڑو کہ عنقریب اللہ کی رحمت تمھیں ڈھانپ لے گی ۔

وہی  ( رحمت) صحیح راستہ بھی دکھائے گی تمھیں وہی ہمت بھی پیدا کرے گی، وہی راستے کی کٹھنائیوں سے لڑ جانے کا حوصلہ بھی پیدا کرے گی،


 وہی حق کو حق اور باطل کو باطل کہنے کی طاقت بھی دے گی،  وہی تمھیں روشنی اور اجالوں میں لا کر کھڑا کرے گی جہاں کوئی کسی اندھیرے کا وہم وگمان بھی نہ ہوگا۔

بس اس رب پر اور اسکی رحمت کا یقین رکھنا اسی پر ایمان رکھنا کہ وہ ایمان والوں پر بہت ہی مہربان ہے، 


اور اجالوں کے طالب کو ضرور اندھیروں سے نکالتا ہے۔


عابش افروز گل

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے