اللہ تعالیٰ نے یہ دنیا، یہ کائنات بنائی،
انسان کو پیدا کیا اسکو عقل و شعور عطا کیا۔
اسے اچھائی برائی کا راستہ دکھایا اور ایک بار نہیں بار بار سیدھے رستے پر گامزن کرنے کے لیے مختلف اوقات میں اپنے برگزیده بندے بھیجے جو انبیاء اور رسل کی صورت میں اللہ تعالیٰ کی ہدایات اسکے بندوں تک پہنچاتے رہے ۔
انبیاء کرام کی ان تعلیمات اور ہدایات کو کچھ لوگوں نے سچے دل سے تسلیم کیا اور ان پر ایمان لے آئے
اور کچھ عقل سے عاری لوگ اپنی ہٹ دھرمی کی وجہ سے اس سے محروم ہو کر خود خدا بن بیٹھے اور اللہ کے عذاب کے مستحق ٹھہرے۔
دوسری طرف جو لوگ اللہ پر ایمان لائے اور اطاعت و فرمانبرداری کی اللہ نے ان کے لیے آخرت میں انعامات رکھ دیئے ۔
چنانچہ قرآن میں ارشاد ہوتا ہے:
" جو بھی الله اور اسکے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی فرمانبرداری کرے وہ ان لوگوں کے ساتھ ہوگا جن پر اللہ نے انعام کیا جیسے نبی اور صدیق اور شہید اور نیک لوگ، یہ بہترین رفیق ہیں۔ یہ الله کا فضل ہے اور کافی ہے الله جاننے والا۔"
انعام یافتہ لوگ:
انبیاء کرام :
انبیاء کرام اللہ کے وہ انعام یافتہ بندے ہیں جنہوں نے الله کی بھیجی گئی تعلیمات کو جوں کا توں اسکے بندوں تک پہنچایا اور اس میں ذرہ بھر بھی تبدیلی نہیں کی اور اللہ کے راستے میں بڑی سے بڑی تکلیف پر بھی اف تک نہیں کیا۔
صدیق:
صدیق سے مراد وہ شخص ہے جو نہایت راست باز ہو اور اپنے تمام معاملات میں سیدھا اور سچا انسان ہو اور ہمیشہ حق سچ کا ساتھ دے چاہے اسکے لیے وہ خود مصیبت اٹھائے اور اللہ کی خاطر کسی چیز کی پرواہ نہ کرے۔
شہید:
شہید کے اصل معنی گواہ کے ہیں اس سے مراد وہ شخص ہے جو اپنے ایمان کی صداقت پر اپنی پوری زندگی کے طرزِ عمل کی شہادت دے۔
اللہ کی راہ میں لڑ کر جان دینے والے کو بھی شہید اسی لیے کہتے ہیں کہ وہ اپنی جان دے کر یہ ثابت کرتا ہے کہ جس چیز پر وہ ایمان لایا وہ واقعی حق تھا اور وہ اس چیز کو اتنا عزیز سمجھتا تھا کہ ااکے لیے اس نے اپنی جان کی بھی پرواہ نہیں کی۔
صالح لوگ:
صالح لوگ وہ ہیں جنہوں نے اللہ اور رسول کی اطاعت گزاری کی اور ہمیشہ صراط مستقیم پر قائم رہے ۔
یہ وہ لوگ ہیں جو اللہ کے انعام یافتہ بندے ہیں اور اللہ کے اطاعت گزار لوگوں کے ساتھی ہونگے یعنی نیکوکاروں کو نیکوکاروں کی صحبت ہی نصیب ہوگی۔
اور یہ اللہ تعالیٰ کا فضل ہے ان پر اور اسے بہتر پتہ ہے کہ اس کے انعام کے حقدار کون ہیں ۔
اور یہی اللہ کا انعام ہے اور یہی اللہ کے انعام یافتہ بندے۔۔۔
0 تبصرے