شکر گزاری کا پہلو


بعض اوقات آپ جو سوچتے ہیں یا جس چیز کے حصول کے لیے اتنی تگ و دو کرتے ہیں،  ہزار ہا جتن کرتے ہیں لیکن پھر بھی وہ چیز آپ کی پہنچ سے دور ہو جاتی ہے یا آپ اس کو حاصل نہیں کر پاتے تب آپ اللہ سے شکوہ کرتے ہیں کہ یا اللہ میرے ساتھ ہی ایسا کیوں ہے ؟ یا میری اتنی لگن اور محنت کے باوجود مجھے میرا مقصد کیوں نہیں مل پایا؟ وغیرہ وغیرہ 


لیکن وہ اللہ ہے نا

وہ جانتا ہے آپ کے لیے کیا بہتر ہے کیا نہیں 

اور وہ آپکو کسی اور طریقے سے نواز بھی دیتا ہے بس ہم ہی سمجھ نہیں پاتے۔

ایسا ہی کچھ میرے ساتھ سرکاری جاب سے متعلق معاملہ ہوا۔

ذہن میں سرکاری ملازمت کا خواب سجائے، میں نے ڈبل ایم۔اے تک تعلیم حاصل کی، ٹیچر کورسز کیے، 

اپنی زندگی کے پندرہ بیس سال تعلیمی اداروں میں گزار دیئے، کافی تگ و دو کی، محنت کی لیکن سرکاری ٹیچر کی جاب نہ ملنا تھی نہ ملی، اور یہ خواب محض خواب ہی بن کر رہ گیا۔

لیکن اللہ نے مجھے کسی اور طرف سے نواز دیا، یعنی سرکاری ملازمت تو نہ ملی البتہ سرکاری ملازم شوہر ضرور میری قسمت میں لکھ دیا۔

میں کبھی کبھی اپنی امی سے کہتی ہوں کہ میری قسمت ہی خراب ہے کہ فلانی کی بھی جاب لگ گئی فلانی فلانی کی بھی مگر میری نہ لگ سکی اور آج وہ مزے میں ہیں ۔

لیکن میری امی کہتی ہیں تمھاری قسمت سب سے اچھی ہے، مزے میں تم ہو، تمھیں باہر کہیں دھکے نہیں کھانے پڑ رہے، گھر بیٹھے عزت کی روٹی مل رہی ہے اور کیا چاہیے۔

تمھاری سرکاری جاب نہیں تو کیا ہوا، شوہر کی تو ہے نا پھر اللہ نے ایک خوبصورت سا بیٹا بھی دیا ہے،  کئی لوگوں سے میں اچھی زندگی گزار رہی ہوں ہاں زندگی میں چند ایک مسائل ضرور ہیں وہ بھی اللہ نے چاہا تو وہ حل فرمائے گا ضرور۔

اور میں سوچتی ہوں تو واقعی ہی یہ بات درست ہے کہ میں کئیوں سے اچھی اور خوشحال زندگی گزار رہی ہوں اور من پسند بھی۔

نہ باہر کہیں پیسے کی خاطر ذلیل ہونا پڑ رہا ہے نا کوئی معاش کی پریشانی ہے۔

میں کوئی آزاد خیال یا لبرل ٹائپ نہیں ہوں بلکہ ایک مشرقی اور گھریلو لڑکی ہوں جس کو گھر میں رہنا اور گھر داری کرنا زیادہ اچھا لگتا ہے۔

ہاں البتہ خود کو معاشی طور پر مضبوط کرنا چاہتی تھی اور کرنا چاہتی ہوں تاکہ زندگی کے کسی بھی مشکل موڑ کا آسانی سے سامنا کر سکوں، کسی کی محتاج نہ بنوں۔

(اللہ ایسا وقت کبھی نہ لائے آمین)


بس کہنے کا مقصد یہ ہے کہ انسان کسی ایک چیز کے نا ملنے پر ناشکری کرنے لگتا ہے حالانکہ شکر ادا کرنے کے لیے اللہ نے اسے اور بہت کچھ عطا کر رکھا ہوتا ہے لیکن ہم سوچتے نہیں، غور نہیں کرتے اور اللہ کی نعمتوں کا شکر ادا ہی نہیں کرتے۔

جبکہ شکر کرنے اور شکر گزاری کے کئی اور پہلو بھی موجود ہوتے ہیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے